بھوک (ناول)| Hunger Knut Hamsun | کنوٹ ہامسن | Knut Hamsun
بھوک (ناول)| Hunger Knut Hamsun | کنوٹ ہامسن | Knut Hamsun
Regular price
Rs.450.00 PKR
Regular price
Rs.600.00 PKR
Sale price
Rs.450.00 PKR
Unit price
/
per
بھوک (ناول) Hunger (Knut Hamsun)
مصنف: کنوٹ ہامسن Knut Hamsun
مترجم: مخمور جالندھری
صفحات 200
ناروے کے ناول نگار کنوٹ ہامسن کا سب سے مشہور ناول ”بھوک“ 1890ء میں جب منظرِ عام پر آیا تو ناروے کے اَدبی اور سرکاری حلقوں میں ہنگامہ بپا ہو گیا۔ یہ ناول گھناؤنی سماجی زندگی پر ایک کاری ضرب تھا اور اس کے چَھپنے پر بہت لے دے ہوئی۔ تنقید کی بارش چاروں طرف سے برسنے لگی اور کنوٹ ہامسن کو ایک بہت بڑا خطرہ قرار دے دیا گیا۔ اُن دنوں میں ہامسن کا پرستار بننے کے لیے بڑے حوصلے کی ضرورت تھی۔ اس کی تحریر میں کچھ ایسی سرکشی اور بغاوت تھی کہ ہر شخص کے دل میں عناد کی آگ بھڑک اُٹھتی تھی۔ اس نے اپنے وقت کی سربرآوردہ اَدبی شخصیات کے بُت توڑ کر رکھ دیے۔ نقادوں کی مخالفت کے باوجود کنوٹ ہامسن ان پر ہنستا ہوا آگے ہی آگے بڑھتا رہا۔ آخرکار نقادوں کو بھی تسلیم کرنا پڑا کہ ہامسن، تحریر کے تیکھے پن اور جاندار اُسلوب کے حوالے سے اپنا جواب نہیں رکھتا۔ ”بھوک“ کنوٹ ہامسن کا پہلا ناول ہے اور اس کا عظیم ترین کارنامہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس ناول میں ہامسن کی ژرف نگاہی اپنی بلندی پر ہے۔ اُسے پوری انسانیت کے تاریک کونے کریدنے والا کہا جاتا ہے کیونکہ وہ جعل سازیوں اور غلاظتوں پر بے رحمی سے حملہ آور ہوتا ہے۔ ”بھوک“ ایک بھوکی رُوح کی دل دوز پکار ہے۔ آج جب کہ دیس دیس میں بھوک کو پھیلایا جا رہا ہے اور استحصالی ہتھکنڈوں سے کام لیتے ہوئے قحط پیدا کیے جا رہے ہیں، اس ناول کا مطالعہ نہ صرف دلچسپ ثابت ہو گا بلکہ بھوک کے جنم داتاؤں کے مکروہ چہروں پر سے نقاب بھی اُٹھائے گا۔
-----
کنوٹ پیڈرسن، جو کنوٹ ہامسن کے نام سے مشہور ہوئے، نارویجن مصنف ہیں جن کا کام انفرادیت پسندی کا انعکاس اور صنعتی تہذیب کی تردید کرتا ہے۔ ان کا اَدبی کیریئر ستر سال سے زائد عرصے پر محیط ہے اور ان کے موضوعات، تناظر و ماحول کے حوالے سے تنوع رکھتے ہیں۔ ہامسن نے ناولز کے علاوہ ایک شعری مجموعہ، کچھ افسانے و ڈرامے اور چند مضامین بھی لکھے۔ باقاعدہ تعلیم تو حاصل نہ کی لیکن کرسٹیانا یونیورسٹی اوسلو میں داخل ہوئے اور صحافی بننے کا سوچنے لگے۔ تاہم جلد ہی امریکا چلے گئے اور وہاں مختلف پیشے اپنانے کے ساتھ ساتھ لکھتے بھی رہے۔ 1888ء میں واپس ناروے آئے اور اپنا سارا وقت لکھنے میں صَرف کرنے لگے۔ نوجوانی میں حقیقت پسندی اور فطرت پسندی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جدیدیت پسند ادب کا مرکزی مقصد انسانی ذہن کی ژولیدگیاں ہونا چاہیے اور اہلِ قلم کا کام ”خون کی سرگوشیاں“ اور ”ہڈیوں کے گودے کی التجا“ بیان کرنا ہونا چاہیے۔ ہامسن کو بیسویں صدی کے آغاز پر نو رومانوی بغاوت کا قائد خیال کیا جاتا ہے۔
ان کا پہلا ناول Hunger (1890) تھا، جس میں فاقہ زدگی کے نفسیاتی اثرات کا مطالعہ کیا گیا۔ اس کے بعد دیگر ناول آئے:
Share
Top Pick of The Month
Jinnah Say Zia Tak | Muhammad Munir
Regular price
Rs.1,100.00 PKR
Regular price
Rs.1,500.00 PKR
Sale price
Rs.1,100.00 PKR
Unit price
/
per