Ek muqadma jo suna nah gea | ایک مقدمہ جو سنا نہ گیا عافیہ صدیقی
Ek muqadma jo suna nah gea | ایک مقدمہ جو سنا نہ گیا عافیہ صدیقی
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس مستند حوالوں کے ساتھ پہلی دفعہ اردو زبان میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کتاب پر اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر اہم ترین شخصیات نے اپی آرا کا اظہار کیا ہے۔
زیر نظر کتاب ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے مقدمہ کو بڑھنے کے لیے ایک جامع دستاویز ہے جس میں پہلی بار عافیہ کی جسمانی اور ذہنی صحت کو تفصیل سے زیر بحث لایا گیا ہے کہ یہ ایشوز کس طرح اس مقدمے پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔
پارلس سوگلٹ ، امریکی عدالت میں ڈاکٹر عافیہ کے وکیل صفائی
ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے میری ملاقات سیٹلرز کے وفد کے ہمراہ ٹیکساس فیڈرل سیٹر (FMC) میں 6 اکتوبر 2008 ء کو ہوئی ۔ اس لاغر سکڑی ہوئی ٹھٹھری ہوئی خاتون نے ہمیں بتلایا کہ وہ دونوں افغانی محافظوں اور بعد میں غیر ملکیوں کے ہاتھوں بٹ گرام عقوبت خانے میں تشدد کا نشانہ بنتی رہی ہیں ۔ زیر نظر کتاب میں داؤد غزنوی نے عدالتی کارروائیوں اور گواہان کی شہادتوں کو قارئین تک پہنچا دیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کن شکلوں، مصیبتوں اور بے حرمتی کا شکار بنی رہیں۔
ایس ایم ظفر،متاز ماہر قانون ، چیئر مین خصوصی بینٹ کیٹی برائے انسانی حقوق
عافیہ صدیقی ،مقدمہ جو سنا نہیں گیا‘‘ ایک قابل فکر سنجیدہ کوشش کی پہلی کڑی ہے جس کا مقصد عافیہ صدیقی کی ابھی ہوئی پر اسرار پہیلی کو اجاگر کرنا ہے ۔ داؤ دغزنوی نے قانونی دستاویزات اور دوسرے موادکو یکجا کر کے دلکش صورت میں پیش کیا ہے۔
مائیکل کوگیل مین ، ڈپٹی ڈائر یکٹر، ووڈ روڈسن سینٹر
عافیہ صدیقی ،مقدمہ جو سنا نہیں گیا‘‘ آج کے دن تک کی شاید ایک انتہائی جامع تحریر ہے جو اس انداز سے لکھی گئی ہے کہ قارئین اس کی حقانیت سے مکمل بہرور ہو سکیں اور پھر اپنی راۓ کے زیر اثر اپنا حتمی فیصلہ صادر کرسکیں ۔ داؤد غزنوی نے اصلی سچائی کی تلاش میں کوئی بھی ممکنہ پہلو نہیں چھوڑا۔
برطانوی صحافی اور مصنفہ یوون رڈلے
کتاب: عافیہ صدیقی مقدمہ جو سنا نہیں گیا
مصنف: داود غزنوی
واٹس ایپ نمبر: 03019597933
Share
Top Pick of The Month