Skip to product information
1 of 1

Sisaktay log by Arundti Roy

Sisaktay log by Arundti Roy

Regular price Rs.1,000.00 PKR
Regular price Rs.1,265.00 PKR Sale price Rs.1,000.00 PKR
Sale Sold out

SISAKTY LOG سسکتے لوگ

 

کچھ مصنفہ کے بارے میں:

ارون دھتی رائے 24 نومبر 1961ء کو بھارتی ریاست میگھالیہ کے شہر شیلونگ میں پیدا ہوئیں جہاں ان کے والد راجب رائے چائے کے ایک باغ پر مینیجر تھے۔ ان کی والدہ میری رائے کا تعلق کیرالا کی شامی مسیحی برادری سے ہے اور انھوں نے راجب رائے سے محبت کی شادی کے کچھ عرصے بعد ان سے علاحدگی اختیار کر لی تھی۔ میری رائے اپنی بیٹی ارون دھتی کو ساتھ لیے کیرالا واپس آ گئیں جہاں انھوں نے ایک غیر روایتی سکول کھولا۔ ارون دھتی رائے نے بھی ابتدائی تعلیم اسی سکول میں حاصل کی۔ میری رائے نے بعد میں کیرالا کی مسیحی خواتین کے وراثت کے حق کے لیے ایک طویل عدالتی جنگ لڑی اور اس میں کامیابی حاصل کی۔ ارون دھتی رائے نے سولہ سال کی عمر میں اپنی والدہ کا گھر چھوڑ دیا۔ انھیں دہلی کے مشہور سکول آف پلاننگ اینڈ آرکی ٹیکچر میں داخلہ مل گیا اور وہ ایک کچی آبادی میں رہنے لگیں۔ سترہ سال کی عمر میں انھوں نے آرکی ٹیکچر سکول میں اپنے ساتھی طالب علم اور دوست جیرارڈ ڈا کونہا سے شادی کر لی۔ دونوں پہلے دلّی اور پھر گوا میں ساتھ رہے اور چار سال بعد دونوں میں علاحدگی ہو گئی۔ جیرارڈ ڈا کونہا اب بھارت کے مشہور ماہرِ تعمیرات ہیں۔ 1984ء میں ارون دھتی رائے کی ملاقات فلم ساز پردیپ کرشن سے ہوئی اور دونوں نے شادی کر لی۔ دونوں نے مل کر تین فلمیں بنائیں جن میں سے 1989ء کی فلم ’’In Which Annie Gives It Those Ones‘‘ کو اب کلٹ (Cult) کا درجہ حاصل ہے۔ اس فلم میں ارون دھتی رائے نے خود بھی مرکزی کردار ادا کیا جب کہ بعد میں بالی ووڈ پر راج کرنے والے اداکار شاہ رُخ خان نے اس فلم میں ایک طالب علم کا کردار ادا کیا جس نے صرف ایک مکالمہ بولا۔ ارون دھتی رائے اور پردیپ کرشن اب الگ الگ رہتے ہیں مگر ان کی شادی برقرار ہے۔ 1992ء میں ارون دھتی رائے نے اپنے ناول ’’The God of Small Things ‘‘ پر کام شروع کیا اور اسے 1996ء میں مکمل کیا۔ 1997ء میں اس ناول کو بُکر پرائز ملا تو ارون دھتی رائے کو یکایک عالمگیر شہرت حاصل ہو گئی، تاہم اندرون ملک انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس ناول کی کامیابی کے بعد ارون دھتی رائے نے فکشن کے بجائے سماجی مسائل پر زیادہ توجہ دی اور ذات پات کے نظام، ڈیموں کی تعمیر سے ہونے والے ماحولیاتی اور انسانی نقصان، عالمگیریت، ہندو انتہاپسندی، نکسل باڑی تحریک اور کشمیر سے متعلق کھل کر لکھا جس میں بھارتی مقتدرہ اور مذہبی انتہاپسندوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ارون دھتی رائے کشمیر کی آزادی کی حامی ہیں اور انھوں نے اس موضوع کو اپنے دوسرے ناول ’’The Ministry of Utmost Happiness‘‘ میں بھرپور طریقے سے اجاگر کیا۔

View full details